منگل 18 مارچ 2025 - 03:00
عطر قرآن | ازدواجی مسائل اور صلح کی اہمیت

حوزہ/ یہ آیت ازدواجی زندگی میں پیش آنے والے مسائل کا ایک عملی اور عادلانہ حل پیش کرتی ہے۔ اسلام نا اتفاقی یا اختلاف کو بڑھانے کے بجائے صلح اور مفاہمت کو فروغ دیتا ہے تاکہ خاندان کی بنیاد مضبوط رہے۔ شوہر اور بیوی دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ احسان، عدل اور تقویٰ کے ساتھ پیش آنا چاہیے، کیونکہ یہی طرزِ عمل اللہ کو پسند ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَإِنِ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يُصْلِحَا بَيْنَهُمَا صُلْحًا ۚ وَالصُّلْحُ خَيْرٌ ۗ وَأُحْضِرَتِ الْأَنْفُسُ الشُّحَّ ۚ وَإِنْ تُحْسِنُوا وَتَتَّقُوا فَإِنَّ اللَّهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا. النِّسَآء(۱۲۸)

ترجمہ: اور اگر کوئی عورت شوہر سے حقوق ادا نہ کرنے یا اس کی کنارہ کشی سے طلاق کا خطرہ محسوس کرے تو دونوں کے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ کسی طرح آپس میں صلح کرلیں کہ صلح میں بہتری ہے اور بخل تو ہر نفس کے ساتھ حاضر رہتا ہے اور اگر تم اچھا برتاؤ کرو گے اور زیادتی سے بچو گے تو خدا تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے۔

موضوع:

ازدواجی مسائل اور اسلامی حل: صلح کی اہمیت اور تقویٰ کی تلقین

پس منظر:

یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب ازدواجی زندگی میں پیش آنے والے مسائل، خاص طور پر شوہر کی بے رخی یا اس کے حقوق ادا نہ کرنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر رہنمائی درکار تھی۔ اسلامی تعلیمات میں میاں بیوی کے حقوق اور ان کے درمیان صلح کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے تاکہ خاندان کا نظام مستحکم رہے اور اختلافات شدت اختیار نہ کریں۔

تفسیر:

1. ازدواجی تعلقات میں مسائل کا حل: اگر کوئی عورت محسوس کرے کہ اس کا شوہر اس کے حقوق ادا نہیں کر رہا یا اس سے کنارہ کشی اختیار کر رہا ہے، تو دونوں کے لیے جائز ہے کہ کسی معاہدے یا سمجھوتے کے ذریعے اپنے تعلقات کو بہتر بنائیں۔

2. صلح کی اہمیت: قرآن مجید واضح طور پر بیان کرتا ہے کہ "والصلح خیر" (اور صلح بہتر ہے)، یعنی علیحدگی یا کشیدگی کو بڑھانے کے بجائے باہمی رضامندی سے کسی معاہدے پر پہنچنا زیادہ بہتر ہے۔

3. انسانی فطرت اور بخل: اللہ تعالیٰ اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ ہر انسان کے اندر ایک حد تک خود غرضی یا بخل موجود ہوتا ہے، جو بعض اوقات معاملات کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ اس لیے دونوں فریقین کو سمجھوتے کی راہ اختیار کرنی چاہیے۔

4. احسان اور تقویٰ: اللہ تعالیٰ شوہر اور بیوی دونوں کو تلقین کرتا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں اور زیادتی یا ناانصافی سے بچیں، کیونکہ اللہ ہر عمل سے باخبر ہے۔

اہم نکات:

• ازدواجی زندگی میں اختلافات کو ختم کرنے کے لیے صلح اور مفاہمت کو ترجیح دی جائے۔

• حقوق و فرائض میں توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔

• بخل اور خودغرضی انسانی فطرت کا حصہ ہیں، مگر اچھے اخلاق اور تقویٰ سے ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

• اللہ تعالیٰ ہر عمل سے باخبر ہے، اس لیے عدل و احسان کو ملحوظ رکھنا چاہیے۔

نتیجہ:

یہ آیت ازدواجی زندگی میں پیش آنے والے مسائل کا ایک عملی اور عادلانہ حل پیش کرتی ہے۔ اسلام نااتفاقی یا اختلاف کو بڑھانے کے بجائے صلح اور مفاہمت کو فروغ دیتا ہے تاکہ خاندان کی بنیاد مضبوط رہے۔ شوہر اور بیوی دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ احسان، عدل اور تقویٰ کے ساتھ پیش آنا چاہیے، کیونکہ یہی طرزِ عمل اللہ کو پسند ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha